
آذربائیجان کا آرمینیا پر متنازع علاقے سے دور شہروں پر میزائل حملوں کا الزام
آذربائیجان نے آرمینیا پر متنازعہ علاقے ناگورنو کاراباغ سے باہر 4 شہروں پر حملے کا الزام لگایا ہے۔
دونوں ممالک میں ناگورنو کاراباغ کے متنازعہ خطے پر ہونے والی لڑائی نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔
آذربائیجان نے آرمینین فورسز پر الزام لگایا ہے کہ وہ ان شہروں پر بھی حملے کر رہے ہیں جو متنازعے علاقے سے بہت دور ہیں۔
آذربائیجان کے صدر الہام عیلئف کے ترجمان حکمت حجیف کا کہنا تھا کہ آرمینیا نے گینجا اورمینگاچیور پر میزائل حملے کیے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ دونوں شہر ناگورنو کاراباغ کے دارالحکومت سٹپناکرٹ سے 100 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود ہیں۔
صدر کے ترجمان حکمت حجیف نے اتوار کے روز اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے گینجا شہر کے ایک رہائشی علاقے کی تباہ شدہ عمارات دکھائیں۔ انہوں نے لکھا کہ آرمینین فورسز نے اس شہر پر مزائل حملے کیے ہیں۔
اپنے دوسرے ٹویٹر پیغام میں انہوں نے لکھا کہ میزائل حملوں میں شہر کے انفراسٹرکچر کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا لیکن شہری زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آرمینیا نے خزی اور ابشیرون کو بھی میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب آرمینیا کی وزارت دفاع کی جانب سے آذربائیجان کے الزامات کو سختی سے مسترد کیا گیا ہے۔
آرمینین وزارت دفاع کے ترجمان نے آذربائیجان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے فوج کی جانب سے پڑوسی ملک پر کوئی حملہ نہیں کیا گیا۔
یاد رہے آزربائیجان اور آرمینیا کے درمیان 27 ستمبر سے شروع ہونے والے تنازع میں اب تک درجنوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔
دونوں ممالک کے درمیان تنازعے کی وجہ ناگورنو کاراباغ ہے جسے آزربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے لیکن یہاں کا انتظام آرمینیا کے لوگوں کے پاس ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان جاری جنگ کوئی نیا تنازعہ نہیں ہے، اس سے قبل 80 اور 90 کی دہائی میں دونوں فریق جنگیں لڑ چکے ہیں۔
ماضی میں دونوں ممالک سویت یونین کا بھی حصہ رہ چکے ہیں۔