
عزمِ عالی شان
شفیق لغاری
ھمارے بچوں کی ذہنی نشوونما خوراک کی کمی کے باعث نامکمل رہ جاتی ہے۔
آپ کو ایکسٹرا کیلوریز جلانے کے لیے واک کرنا پڑتی ہے۔
ہمیں فکرِمعاش کے باعث رات بھر نیند نہیں آتی۔
آپ کو جشنِ انبوہ،لزتِ طعام اور حور و سرور کے باعث رات بھر نیند نہیں آتی۔
ہمارے مریض میڈیسن نہ ملنے پر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مرجاتے ہیں۔
آپ جسمانی اور اعصابی کمزوری دور کرنے کےلیے وٹامنز اور فوڈ سپلیمنٹ کھاتے ہیں۔
آپ کے صابن اور شیمپو میں جس قدر وٹامنز اور منرل ہوتے ہیں
اتنے وٹامنز اور منرل ہماری خوراک میں بھی نہیں ہوتے۔
ہم لوڈشیڈنگ میں گرمی اور حبس کے باعث اذیت کے لمحات گزارنے پر مجبور ہوتے ہیں۔
آپ ایئرکنڈیشنڈ روم میں کمبل اوڑھ کر مخمور سوتے ہیں۔
دیہات میں بچے آج بھی۔۔۔ہاں آج بھی پیدل اسکول جاتے ہیں۔
آپ کے بچوں کو سرکار کی طرف سے پک اینڈ ڈراپ یا ذاتی گاڑی کی سہولت میسر ہے۔
ہماری سب سے بڑی پریشانی بجلی کا بل زیادہ آنا ہے۔
آپ کا سب سے بڑا مسئلہ نیٹ کا (Slow)ہونا ہے۔
آپ کا مسئلہ ڈالر کی اڑان اور ایکسپورٹ کا فقدان ہے۔
ہمارا مسئلہ بے روزگاری کا آلام اور مہنگائی کا طوفان ہے۔
آپ کاعزمِ عالی شان ابدی شناخت اور اونچے مقام کا خواب ہے۔
ہمارا عزمِ عالی شان عارضی پہچان اور اپنے مکان کا خواب ہے۔