
جہانگیر ترین بمقابلہ تحریکِ انصاف، انجام کیا ہو گا؟
تحریک انصاف حکومت کی مختصر تاریخ بتاتی ہے کہ جہانگیر ترین کی حکمران جماعت کے ساتھ حالیہ”شوگر لڑائی“ ایک حد سے زیادہ نہیں بڑھے گی۔ شوگر ملز کے خلاف ماضی میں بھی ایسی ہی انکوائریاں ہوچکی ہیں اور تحریک انصاف کی حکومت ماضی میں بھی مختلف وجوہات پر اپنے وزراء کو برطرف کر چکی ہے۔
ڈان اخبار میں اپنے کالم میں خرم حسین کا کہنا ہے کہ اب تک پارٹی کے اہم رازدارجہانگیر ترین کی جانب سے عمران خان کے 35 پنکچرز اور الیکشن دھاندلی کے دعوؤں کو غلط قرار دیا جا چکا ہے، جہانگیر ترین کی جانب سے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان پر الزام لگایا گیا ہے کہ انکی جانب سے شوگر تحقیقاتی کمیٹی کے کام میں مداخلت کی گئی ہے۔ اعظم خان ایک بیوروکریٹ ہیں جو کسی کی پشت پناہی کے بغیر جہانگیر ترین سے اتنا بڑا پنگا نہیں لے سکتے۔
جہانگیر ترین کا عمران خان سے تعلقات میں رخنہ آ جانے کا اعتراف
شوگر ملز اسکینڈل : شیخ رشید نے سنسنی خیز انکشافات کر دیے
چینی اور گندم اسکینڈل کے بعد وفاقی کابینہ میں اہم تبدیلیاں
انہوں نے لکھا ہے کہ اگر بات بڑھتی رہی تو جہانگیر ترین مستقبل قریب میں مزید کئی چیزوں سے پردہ اٹھا سکتے ہیں جس کے وزیراعظم عمران خان متحمل نہیں ہو سکتے۔
خرم حسین کے مطابق شوگر لڑائی ایک جماعتی لڑائی ہے جو اب کھل کر سامنے آئی ہے۔ اگریہ احتساب بلا امتیاز ہوتا تو اس کی زد میں گجرات کے چوہدری اور خسروبختیار فیملی بھی آتی جو ابھی تک بڑے عہدوں پر براجمان ہیں۔ جہانگیر ترین کے ساتھ ساتھ ان سب کی شوگر ملز کی جانب سے کروڑوں روپے مالیت کی سبسڈی لیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ تحریک انصاف کے چند بڑوں کی ایک دوسرے سے اندرونی لڑائی ہے جو اب عوام میں کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ یہ لڑائی زیادہ نہیں بڑھے گی۔
خرم حسین نے ماضی میں اسد عمر کی وزارت جانے اور حفیظ شیخ کو وزارت ملنے کو بھی محلاتی سازش کا حصہ قرار دیا ہے، ان کے مطابق پنجاب کے وزیرخوراک سمیع اللہ چوہدری کا استعفیٰ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔
ماضی قریب کی برطرفیاں عارضی ثابت ہوئیں!
سال 2018ء میں اسلام آباد آئی جی تبادلہ کیس میں ملوث اعظم سواتی وزارت سے ہاتھ دھو کر پھر وزارت سے نوازے گئے ہیں، ان کے خلاف بنائی گئی جے آئی ٹی میں سنگین انکشافات کئے گئے تھے۔
جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اعظم سواتی اور ان کا خاندان جھوٹ بول رہا ہے اور اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ اس وقت کے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے۔
سپریم کورٹ احکامات پر بنائی گئی جے آئی ٹی کے انکشافات کے بعد بھی وزیراعظم عمران خان نے اعظم سواتی کو اپنی ٹیم میں شامل کر رکھا ہے۔
خرم حسین نے مزید مثالیں دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ برس اپریل میں دوائیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کے بعد وزیرصحت عامر محمود کیانی کو عہدے سے ہٹایا گیا، چند ماہ بعد ہی برطرف عامر محمود کیانی کو حکمران جماعت کا سیکرٹری جنرل بنا دیا گیا۔
غیر سیاسی کہانی
دو دوست سفر پر جا رھے تھے، دونوں نے وعدہ کیا کہ وہ مشکل میں ایک دوسرے کی مدد کریں گے
اچانک انکو ایک ریچھ نظر آیا،
پہلا دوست ریچھ دیکھ کر بھاگا اور درخت پر چڑھ گیا،
دوسرےدوست کو درخت پر چڑھنا نہیں آتا تھا،وہ لیٹ گیا اور دم سادھ لیا،
ریچھ اسکے پاس آیا ، تھوڑا شور ڈالا، اسے سونگھا اور مردہ سمجھ کر چھوڑ کر چلا گیا
پہلا دوست نیچے اترا، اور دوسرے دوست سے پوچھا کہ ریچھ نے تیرے کان میں کیا کہا
دوسرے دوست نے بہت زبردست جواب دیا
وہ بولا ریچھ نے کہا ھے
” کملی نا لا اکھیاں، اے خان تا خان ھوندن”