
کورونا کے خدشات کے پیش نظر شہبازشریف کا نیب کے سامنے پیشی سے انکار
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے نیب سے درخواست کی ہے کہ انہیں پیش ہونے کے لیے مزید وقت دیا جائے کیونکہ وہ کینسر کے مریض رہ چکے ہیں اور ان کے ڈاکٹرز نے کورونا کی وجہ سے آمدورفت محدود رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔
نیب نے انہیں غیرملکی اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کے کیس میں آج کے روز طلب کیا تھا۔
نیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو کئی بار سوالات بھیجے گئے ہیں اور انہیں بلانے کے لیے کئی نوٹس دیے گئے ہیں لیکن ان کے جواب غیرتسلی بخش، نامکمل تھے جن میں اصل باتوں سے پہلو تہی کی گئی تھی۔
نیب کے عتاب کا شکار ہونے والے عبدالعلیم خان ایک مرتبہ پھر وزیر بن گئے
فواد چوہدری کی شہباز شریف کو 14 دن اسپتال رکھنے کی درخواست
شہبازشریف کو کہا گیا تھا کہ وہ ایف بی آر کو پیش کی گئی آمدنی کی مکمل تفصیلات نیب کو فراہم کریں، نیب نے ان سے سرمایہ کاری کا حجم اور وزارت اعلیٰ کے دوران ماڈل ٹاؤن کی رہائش گاہ پر کیے گئے اخراجات کی تفصیل بھی مانگی تھی۔
آج اپنے جواب میں شہبازشریف نے کہا ہے کہ نیب کی حراست کے دوران ان کے پورے کیرئر اور اثاثہ جات کے متعلق تفصیل سے سوالات پوچھے گئے ہیں انہوں نے ان تمام معاملات کی مکمل تفاصیل بتائی ہوئی ہیں۔
پیش نہ ہونے کی وجوہات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں 69 برس کا شخص ہوں جس نے کینسر کا مقابلہ کیا ہے جس کے باعث میری قوت مدافعت کم ہے، طبی ماہرین نے مجھے مشورہ دیا ہے کہ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث اپنی آمدورفت محدود کر دوں۔
انہوں نے اپنے جواب میں کہا کہ لاک ڈاؤن کے باعث مطلوبہ ڈیٹا بھی مہیا نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ نیب کے بلاوے کے تمام نوٹسز کا مطلوبہ وقت کے اندر جواب دیا گیا ہے اور ذاتی حاضری سمیت ہر قسم کا تعاون کیا گیا ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ ان کے تمام اثاثے ریکارڈ پر موجود ہیں اور متعلقہ حکام کو اس حوالے سے مسلسل آگاہ رکھا جا رہا ہے۔